https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 28 February 2020

معذرت

علی گڑھ میں ایک ہفتہ سے نیٹ بند ہونے کی بنا پر کوئی مضمون نہ لکھ سکا ابھی تک نیٹ بند ہے ,میں نے کسی طرح سے ایک ایپ ڈاون لوڈ کرکے اپنا موبائل کنکٹ کرلیا ہے ,اب سے دومنٹ پہلے ہی. اب ان شاء اللہ رابطہ رہے گا ,دہلی میں فسادات کی بنا پر سخت جانی اور مالی نقصان ہواہے اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ امن وامان قائم  فرمائے اور تلافئ مافات فرمائے اور شہداء کےپس ماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے.آمین یارب العالمین

Sunday 23 February 2020

Why peaceful protests not allowed in India.

India is the Democratic secular Republic. Every one can protests here peacefully and legally. Secular means government is free from attachment and favour of any religion. It's all decisions or judgements will not binding according to any particular religion. while India has 80 % Hindu population, despite the fact that the constitution of India is secular. India has a number of religions, creeds, castes, languages and doctrines. The incumbent regime knows about the fact despite that enacted CAA. Anyone who protests against the divisive law beaten up by the police even ladies are suffering the brutality of the police. The parliament of a secular State passed the law which is prejudiced. In another hand, if anyone protest in favour of the CAA policy allowing it, is it right?is it not a double standard?. Incumbent regime making law and policies that are based on communalism. Police not working according to the secularism rather they are working according to the incumbent regime. This way of ruling is absolutely wrong and not appreciated by the secularism. All secular mind people think that CAA is unconstitutional, communal. we all secular mind people confirm that once the court will declare it unconstitutional.we also confirmed that people of India will continue to protest against it till the withdrawal or revocation by the Supreme court. A secular state has no religion of its own as recognized religion of State, while some ministers clearly say anyone who wants to live India should come back to the house means should convert to the majoritarians religion.

Saturday 22 February 2020

Mir Mohammad Ahsan Ejad Sirhindi

میر محمد احسن ایجاد سرہندی ,سید مبارک غزنوی کی اولاد میں تھے جو شمس الدین التمش کے عہد میں دہلی میں آکر مقیم ہوگئے تھے. بعد میں یہ خاندان دہلی سے سامانہ میں مقیم ہوگیا تھا جو اس دور میں سرہند کے تحت تھا.میر محمد احسن ایجاد نےشاعر اور مؤرخ کی حیثیت سے شہرت پائی .شہزادہ محمد اعظم کی فوج میں رہےشاعری میں بیدل سے اصلاح لی شہزادہ محمد اعظم کی وفات کے بعدفوجدار اٹاوہ محمد ماہ خیر اندیش خاں  کمبوہ سے متوسل ہوگئے.
بہادر شاہ اول کے عہد میں وہ نظام الملک آصف جاہ کے نمائندے کی حیثیت سےشہزادہ عظیم الشان کے دربار میں رہتے تھے,سہ صدی منصب ملا ہوا تھا,فرخ سیر نے انہیں معنی یاب خاں کا لقب عطا کیاتھا اور درباری مورخ کی حیثیت سے فرخ سیرنامہ لکھنے پر مامور ہوئے١۷۲۰ء میں  اکبر آباد میں وفات پائی.
نمونۂ اشعار
بیا اے جان ایجادازلب بامی تماشاکن
کہ خودرابرسر کوی تو میسازم فدا امشب
*
سوی سہرند این غزل ایجاد می باید فرست
گوش یاران ہرنفس برنغمۂ ساز من است
*

Wednesday 19 February 2020

غیر طبعی بلڈپریشر کی حالت میں طلاق کا حکم

بعض مرتبہ بلڈپریشر معمول سے زیادہ بڑھ جانے کی بناپربہت سے لوگ طلاق دیدیتے ہیں.آیا بی پی کے مریض نےبلڈشر بڑھ جانے کی حالت میں اپنی بیوی کو اگر طلاق دیدی تو طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟تو اس سلسلے میں فقہاء اور اطباء زمانہ کا اس پر اتفاق ہے کہ بلڈ پریشر بڑھ جانے کی صورت میں مریض کی دماغی کیفیت بسااوقات غیر متوازن ہوجاتی ہے.فقہاء یہ کہتے ہیں کہ اگر ماہر ومعتبر ڈاکٹر اس کی تصدیق کردیں کہ بلڈ پریشر کی بناپر مریض کا دماغی توازن درست حالت پر نہیں رہتا تو یقینا ایسی حالت می دی ہوئی طلاق واقع نہیں ہوگی. ردالمحتار میں ہے.واماخروج مزاج الدماغ عن الاعتدال بسبب خلط او آفۃ ج ۲ ص ۴۲٦

Monday 17 February 2020

Status of postmortem in Islam

There is an important matter of discussion in Islamic law that postmortem is permissible or not in Islam?so briefly we   can say that if it is inevitable as a need to know the reasons or causes behind the death or murder as supposedly for the legal matter then permissible otherwise not. There is a principal in the Islamic jurisprudence that if we have to face two risks then we choose softer one.In the autopsy important benefit of the human beings attaches by postmortem social life of human beings  may be conserved so to refrain from enormous risk this softer risk may be beare.
لو كان أحدهما أعظم ضررا من الآخر فإن الأشد يزال بالأخف
الأشباه والنظائر ص ١٢٣ج

١)

Sheikh Abdul Haq sajawal Sirhindi

Born in Muwanda village near Sirhind. He was teacher of some prominent personalities of Sirhind.In his poetry he praise Aurangzeb.Sheikh Masum was his teacher.He has both name Abdul Haq and Abdul Khaliq.He illustrated famous Hanafi book Sharhul waqayah in big two volumes.
He wrote:میگوید احقر العباد اللہ الغنی سجاول سرہندی کہ از ایام عنفوان جوانی زمام اختیار ایں حقیر را حضرت شیخ معصوم رسانید
Humble slave of Allah Abdul Haq sajawal Sirhindi says that in the younger age I have given rope of my options to Sheikh Masum Sirhindi.(p.93.preface of the same book)
Another book he wrote is Sharul Hidayah in four volumes in the Persian language.

Indian Fascism

 RSS insisting since 1929 to divide India into parts as Hindu and Muslim India. This outfit spreading hatred, abhorrence since their existence.one of its members were involved in the killing of the Mahatma Gandhi. Before partition, 1947 communal riots occurred by the group. The whole world understands that gaps between the two communities increased by the struggle and brainwash of the RSS,eventually the massacre of the division occurred and Pakistan came into existence.
Now, we see there is mob lynching, killing and murdering innocent people  ,reasonlesly just on a rumour it's also the result of the disgust spread by the teaching of the league.India now growing up towards Fascism which is hazardous to the Democracy.All important chairs are occupied by the personalities who were members of RSS in past.Mr.Narsimha Rao, was prime minister when Babri Masjid was razed. In his early life he was member of the outfit.Incumbent regime absolutely depends on the poisonous group, including PM, President, and several members of the Parliament therefore, we hear everyday and night that that Member of Parliament abused minorities, that threatened Muslims.This  environment of anarchy created by the RSS and it's allies.To save  India from the lawlessness, Fascism abhorrence shutting down of the outfit is the need of the time which will never possible in the BJP regime.

Sunday 16 February 2020

Ulama salafعلماء سلف

علماء سلف کے احوال نہایت محیرالعقول انداز میں مستند حوالہ جات کے ساتھ پڑھنے کے لئے درج ذیل لنک پر کلک کیجیے
https://drive.google.com/file/d/1V0kXLo2u9gpvkSIGAL8WZlQZu98k09Zb/view?usp=drivesdk

Saturday 15 February 2020

Current conditions of India and incumbent regimeہندوستان کےموجودہ حالات اور حکومت

ہندوستانی عوام بالخصوص مسلمان اور سیکولرذہنیت کے لوگ شب وروز سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے میں مصروف ہیں حکومت زبردستی عوام کو احتجاج کرنے سے روک رہی ہے پولیس مظاہرے نہیں کرنے دیتی ا ن کے خلاف تشدد کرتی ہےاسکے  برعکس جو حکومت کی موافقت میں احتجاج کرتے ہیں انہیں کھلی چھوٹ ہے ,جو حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہیں ان کی جایئداد یں ضبط کی جاتی ہیں ان پر جھوٹے مقدمات لگائے جاتے ہیں انہیں غدار کہاتا ہے.کیا یہ جمہوری طرزحکومت ہے کیا یہ ایک جمہوری ملک کی حکومت کا دوغلاپن نہیں .اگر حکومت کے خلاف پرامن احتجاج کرنا غداری ہے تو ہاں ہم غدار ہیں اگر انسانوں سےنفرت کرنے والی حکومت کے خلاف آواز اٹھانا غیرقانونی ہے تو ہم یہ غیری قانونی عمل کرتے رہیں گے یہ احتجاج اس وقت تک چلتا رہے گا جب تک نفرت کی ماری جملہ بازوں کی دشنام طراز حکومت جو پرامن احتجاجیوں کو گولیوں سے اڑادینےکی بات کرتی ہے اپنے اس کالے قانون کو واپس نہیں لیتی.یاپھر انہیں خود ہی حکومت  اپنی منشاء و منصوبے کے مطابق صفحۂ ہستی سے مٹادے
افسوس اس پر ہے کہ عدلیہ جو عوام کی آخری امید ہوتی ہے حکومت کے ظلم وستم اور بربریت پر خاموش تماشائی بنی دیکھ رہی ہے.ایسا لگتاہے کی اس بے چارے جمہوری ملک میں عدالت نام کی کوئی چڑیارہتی ہی نہیں .صدر.وزیراعظم ,پارلیامینٹ عوام پر ایک کالا قانون تھوپ رہے ہیں .انہیں اس سے کوئی سروکار نہیں کہ ضعیف وکمزور وناتواں خواتین, ٹھٹھرتی سردی میں کھلے آسمان تلے بیٹھے  پرامن احتجاج کررہے ہیں اور وہ ڈھٹائی سے اپنی انا کا دم بھرتے رہے.عوام سے آج تک کسی نے بات تک نہ کی. اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو خوب معلوم ہے لیکن سب ہیچ .اوآئی سی .اور خادم الحرمین الشریفین کےنام نہاد دوغلے جو اسرایئل اور امریکہ کی چاپلوسی اور غلامی کادھم بھرتے نہیں تھکتے اور پوری دنیا میں اسلام کے نام سے جانے جاتے ہیں ایسے خاموش ہیں گویا کچھ ہواہی نہیں وہ وزیراعظم کو اپنے ملک کی شہریت دیچکے ہیں ,مسٹر ٹرمپ کے ساتھ رقص وسرود کی محفل سجاکر انہیں ایسے عظیم تحائف سے نواز چکے ہیں جو آج تک کسی متنفس نے نہیں دییے اس کےباوجود وہ انہیں کچھ نہیں سمجھتے. اگر حکومت کا یہی رویہ رہا تو حالات بدسے بدتر ہوسکتے ہیں,اگر حکومت سی اے اے میں ترمیم نہیں کرتی تو دنیاایک دوسرے ہولوکاسٹ کی طرف جارہی ہے .ایک عظیم انسانی بحران طرف جس کی تلافی ممکن نہیں اتنے بڑے ملک کے فیصلے صرف چند اشخاص اپنی انا و غرور اور انسان دشمنی کے مطابق نفرت کے اصولوں کے تحت کررہے ہیں اس کے باوجود پوری دنیا تماشائی بنی دیکھ رہی ہے.
  بکاؤ میڈیا  حقائق سے چشم پوشی کرتا یا انہیں توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے .اگر یہ جمہوریت ہے شہنشاہیت کسے کہتے ہیں 

The generosity of the Prophet PBUHسخاوت نبوی

حضرت عبداللہ بن ابی بکر سے روایت ہے وہ ایک عرب سےشخص سے نقل کرتے ہیں کہ حنین کے روز میں حضور کے پاس گیا میرے پیر میں موٹی چپل تھی میں نے اس سے حضور کا پیر کچل دیا.تو حضورنے اس کوڑے سے جو آپ کے ہاتھ میں تھا مجھے ہلکی سی چوٹ ماری اور فرمایا,بسم اللہ ,تونے مجھے تکلیف پہنچائی؟.میں پوری رات اسی کوسوچتارہا.کہ میں نے حضور کو تکلیف پہنچائی ہے اور میری رات کس طرح گذری اللہ ہی بہتر جانتا ہے.جب صبح ہوئی تو میں نے دیکھا کہ ایک شخص آواز دے رہا ہے.فلاں کہاں ہے,فلاں کہاں ہے .راوی کہتے ہیں کہ میں سوچنے لگا یقینا یہ وہی قصہ ہے جو کل میرے ساتھ پیش آیا.کہتے کہ میں آگے بڑھا لیکن میں خوف زدہ تھا. حضورنے مجھ سے فرمایاکہ کل تم نے اپنی چپل سے میرا پیر کچل دیا تھا جس سے مجھے تکلیف پہنچی تھی اس وقت میں نے تمہیں کوڑے سے ماردیاتھا لہذا یہ۸۰(80) بھیڑ ہیں اس کوڑے کے عوض انہیں لیجاؤ.
(مسند دارمی)

PDF, Ustazul Ulama, Mufti Muhammad Lutfullahاستاذالعلماء مفتی محمد لطف اللہ رحمہ اللہ

PDF, Al Muntakhab min Adabil Arabالمنتخب من أدب العرب