https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 9 June 2021

وضوکے بعد شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنا

وضو کے بعد کی دعا حدیث سے ثابت اور سنت ہے اور اس وقت آسمان کی طرف دیکھنا بھی سنن ابی داؤد کی روایت میں مذکور ہے، لیکن انگلی سے اشارہ کرنا حدیث سے  ثابت نہیں ہے۔ البتہ  فقہ حنفی کی مستند کتاب حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں وضو کے بعد کلمہ شہادت پڑھتے وقت آسمان کی طرف دیکھنے کے ساتھ شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنے کا ذکر بھی ہے. اسی طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے خطبات وغیرہ میں شہادتین کے کلمات ادا کرتے وقت شہادت کی انگلی سے اشارہ ثابت ہے۔

بنا بریں وضو کے بعد  کلمہ شہادت پڑھتے وقت انگلی کے اشارے کوسنت تونہیں کہاجائے گا، لیکن اگر کوئی کلمہ شہادت پڑھتے وقت آسمان کی طرف نگاہ کرنے کے ساتھ شہادت کی انگلی سے اشارہ بھی کرے تو اسے منع بھی نہیں کیا جائے گا۔ 

 عن عمر بن الخطاب رضي اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ما منکم من أحدٍ یتوضأ فیبلغ أو فلیسبغ الوضوء ثم یقول: أشھد أن لا إلہ إلا اللہ وحدہ لا شریک لہ وأشہد أن محمدًا عبدہ ورسولہ إلا فتحت لہ أبواب الجنة الثمانیة رواہ مسلم (مشکاة: ۳۹) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جو کوئی بھی وضو کرے اور مکمل وضو کرے پھر کہے اشہد ان لا الٰہ إلا اللہ․․ تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، اور ابوداوٴد شریف میں ثم رفع نظرہ إلی السماء الخ یعنی وضو سے فارغ ہونے کے بعد نگاہ کو آسمان کی طرف اٹھائے پھر یہ دعاء پڑھے، اس وجہ سے بعض فقہاء دعاء پڑھتے وقت صرف نگاہ اٹھانے کو مستحب کہتے ہیں اور بعض فقہاء آسمان کی طرف دیکھتے وقت اپنی انگشت شہادت سے اشارہ کرنے کو بھی مستحب کہتے ہیں۔ قولہ والإتیان بالشہادتین بعدہ ذکر الغزنوي أنہ یشیر بسبابتہ حین النظر إلی السماء (طحطاوي علی مراقي الفلاح) پتہ چلا کہ دونوں طرح کی گنجائش ہے البتہ اسے ضروری نہ سمجھا جائے اور نہ کرنے والوں پر نکیر نہ کی جائے یہ محض آداب میں سے ہے۔

No comments:

Post a Comment