https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 12 January 2022

سوانح حضرت امامہ رضی اللہ عنہا

 اُمَامہ بنت زینب یا اُمامہ بنت عاص (وفات: 66ھ686ءزینب بنت محمد اور ابوالعاص بن ربیع کی بیٹی اور رسول اللہﷺ اور خدیجہ بنت خویلد کی نواسی تھیں۔ آپ کی دادی ہالہ بنت خویلد، خدیجہ کی سگی بہن تھیں۔ آپ کی خالائیں رقیہ، ام کلثوم، فاطمہ زہرا رسول اللہ کی بیٹیاں تھیں۔ ماں کی طرف سے آپ کا نسب کچھ یوں ہے۔ امامہ بنت زینب بنت محمد بن عبد اللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بْن عبد مناف۔ باپ کی طرف سے آپ کا نسب کچھ یوں بیان ہوا ہے۔ امامہ بنت ابو العاص بن ربیع بن عبد العزی بن عبد الشمس بن عبد مناف۔

شجرۂ نسب یہ ہے : امامہ بنت ابی العاص بن ربیع بن عبد العز۔ ّیٰ بن عبد شمس بن عبد مناف۔ امامہ علی ابن زینب کی بہن تھیں۔


فاطمۃ الزہراءکی وفات کے بعد انہوں نے حضرت علی رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ سے شادی کر لی، امامہ کے بطن سے ایک بیٹے محمد پیدا ہوئے۔ 40ھ میں علی نے شہادت پائی تو مغیرہ بن نوفل (عبد المطلب کے پڑپوتے) کو وصیت کر گئے کہ امامہ سے نکاح کر لیں۔ مغیرہ نے وصیت کی تعمیل کی۔، فاطمہ زہرا نے وصیت کی تھی کہ میرے بعد میری بھانجی امامہ سے نکاح کرنا یہ نکاح زبیر ابن عوام کے اہتمام سے ہوا۔


امامہ 66ھ میں انتقال کر گئیں۔


آنحضرت کو ان سے بڑی محبت تھی۔ آپ ان کو اوقات نماز میں بھی جدا نہ کرتے تھے۔ امامہ رسول پاک کی وفات کے وقت سن شعور کو پہنچ چکی تھیں۔ ابو قتادہ سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ لوگوں کی امامت کرتے تھے اور امامہ بنت ابی العاص آپ کے کندھے پر ہوتیں جب رکوع کرتے تو انہیں اتار دیتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو انہیں لوٹا لیتے

No comments:

Post a Comment