https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 31 December 2019

سیدنا حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہماکاخطبۂ صلح

امام شعبی کہتے ہیں کہ جس دن سیدنا حسن رضی اللہ عنہ خود بخود معزول ہورہے تھےاور امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کررہے تھےاس وقت میں خود وہاں موجود تھا,آپ نے  اپنے خطبۂ صلح میں حمد وثنا کے بعد فرمایا:سب سے عقلمند صاف گو آدمی ہے,اور سب سےبےوقوف فاجروفاسق انسان ہے,جس چیز کے لیے میں اور معاویہ لڑ رہے تھے اس کے بارے میں میری وضاحت یہ ہے: اگر واقعی وہ اس کے مستحق تھےتو وہی مجھ سے زیادہ مناسب ہیں اور اگر میں اس کا حقدار تھاتو میں اب اپنا حق ان کے سپرد کرتاہوں اور میں اس قسم کا اقدام محض امت میں اتحاد پیدا کرنے کے لیے اور قوم کو خوں ریزی سے بچانے کے لیے کررہاہوں .لیکن مجھے اس کا بھی علم ہےکہ شایدیہ بات تمہارے لیے فتنہ کا باعث بن جائے.لیکن کب تک محض چند دن اشتعال رہے گاپھر اس کے بعد معاملہ دب جاے گا.
اس کے بعد آپ مدینہ میں رہنے لگےتو لوگوں نے آپ  کے اس طرح صلح کرنےپر تنقید کرنا شروع کردی.اس کے جواب میں آپ نے فرمایا:مین نے تین چیزوں میں سے تین چیزیں پسند کیں ہیں یعنی
١.انتشار امت کے مقابلے میں اتحاد ۲.خوں ریزی کے مقابلےمیں امت مسلمہ کے خون کی حفاظت,٣آگ( نار) کے مقابلےمیں عار.
(تاریخ اسلام)

کرامت Karamat

شیخ ابوالقاسم نے رسالہ قشیری کےباب کرامت اولیاء میں  لکھاہے کہ ابوحاتم سجستانی نے ابوالنصر سراج سے اور ابوالنصر نے حسین بن احمد رازی سے اور انہوں نے ابوسلیمان خواص سے سناکہ وہ ایک مرتبہ گدھے پر سوار ہوکر کہیں جارہے تھےاور گدھے کو مکھیاں پریشان کررہی تھیں جس کی بنا پر وہ بار بار اپنے سر کو جھٹکتاتھا میں اس کی اس حرکت پراس کو بار بار لکڑی سے مارتا تھاجب کافی دیر ہوگئ اور میں گدھے کو مارتا رہاتو گدھے نے میری طرف منھ کرکےکہا:مجھے بلا وجہ مارے جارہے ہوتمہارے سرپر بھی اسی طرح مار پڑے گی.حسین کہتے ہیں کہ میں نے خواص سے پوچھا کہ اے ابوسلیمان کیا واقعی گدھے نے تم سے بات کی تھی؟تو انہوں نے کہا:ہاں اور میں نے گدھے کی بات اس طرح سنی تھی جس طر ح تم میری بات سن رہےہو,

فتح بن خاقان كى ذهانت

ایک مرتبہ خلیفہ معتصم باللہ گھوڑے پر سوار ہوکر اپنے وزیر خاقان کی عیادت کوتشریف لےگیے.اس وقت ان کے بیٹے فتح بن خاقان بچے تھے اور اپنی ذہانت کے لیے مشہور تھے,معتصم باللہ نے اس سے پوچھا بتاؤ امیر المؤمنین کا گھر اچھا ہے یاتمہارے والد کا؟فتح نے جواباََ کہا:جب امیر المؤمنین میرے والد کے گھر میں ہوں تو میرے والد کاگھر بہتر ہے ورنہ امیر المؤمنین کا.اس کے بعد معتصم باللہ نے اس کو انگوٹھی کا نگینہ دکھاتے ہوئےپوچھا:اس سے بہتر تو نے کویی چیز دیکھی ہے؟فتح نے کہا جی ہاں دیکھی ہے,بادشاہ نے پوچھا وہ کیاچیز ہے؟فتح نے جواب دیا وہ انگلی جس میں یہ انگوٹھی رہتی ہے.
(تاریخ بغداد)

Monday 30 December 2019

امام ابوحنیفہ کے اخلاق

امام ابوحنیفہ کے ایک پڑوسی کانام اسکافی تھا وہ دن میں  کام کرتااور رات کو گھرآکر شراب پیتااور نشے کی حالت  میں اکثر یہ شعر گنگناتاتھا
أضاعوني وأي فتى أضاعو
ليوم كريهة و سداد ثغر
لوگوں نے مجھے تو ضائع کردیااور میرے علاوہ کونسے جوان ہیں جومیدان جنگ اور سرحد کی حفاظت میں برباد ہوئے.
اسکافی روز نشے کی حالت میں یہ شعر گنگناتاتھا.یہی گاتے گاتے سوجاتا.امام ابوحنیفہ اس کاشور وغوغاسنتے اور رات  بھرنماز میں مشغول رہتے. ایک دن اس کی آواز نہ آئی توامام صاحب نے لوگوں سے دریافت کیا توکسی نے بتایاکہ اسے کئ دن پہلے سرکاری پہرے دار پکڑکرلےگیے ہیں آپ فجر کی نماز کے بعدخچرپرسوار ہوکر امیر کے محل میں گیے اور ان سے اندر آنے کی اجازت طلب کی,امیر نے حکم دیاکہ امام صاحب کو سواری سمیت اندر آنے کی اجازت دی جایے اور ان کے استقبال میں فرش بچھایاجایے لہذا آپ سواری سمیت داخل ہوئے امیر نے شایان شان آپ کااستقبال کیا.پھر امیرنے دریافت کیاآپ نے کیسے زحمت فرمائی آپ نے فرمایامیرے پڑوسی اسکافی یہاں بند ہے میں اسے چھڑانے کے لیے آیاہوں.یہ سن کر امیر نے حکم دیاکہ اسے فورا چھوڑ دیاجایے.اور اس رات میں جتنے لوگ گرفتار کیے گیے ہیں ان سب کو بھی چھوڑدیاجایے.چنانچہ سب چھوڑدیے گیے اور سب اپنے اپنے گھر آگیے.امام ابوجنیفہ بھی خچرپر سوار ہوکرچل پڑے.اور پیچھے پیچھے اسکافی پڑوسی بھی آپ کے ساتھ تھے آپ نے اسکافی سے پوچھاکیاہم نے تمہیں برباد کردیا؟اسکافی نے کہا نہیں آپ نے پڑوسی ہونے کا حق اداکردیا.اس کے بعد اسکافی نے نشےسے ہمیشہ کے لیے توبہ کرلی .مذکورہ شعرعرجی عبداللہ ابن عمروبن عثمان بن عفان کاہے
(حیاۃ الحیوان الکبری جلد اول ,تحت البغل)

اللہ کی ہر تخلیق سودمند یے

الخنفساء عربی میں گبریلا کو کہتے ہیں یہ کالے رنگ کابدبودار کیڑاہوتاہے,گندگی سے پیدا ہوتاہے یہ اپنی گندگی کے لیے اتنامشہور ہے کہ عربی میں اس کی متعدد کنیت ام الفسو,ام الاسود,ام مخرج,ام اللجاج,ام النتن اس کی کثرت گندگی کی بناپر رکھی گئ ہیں,عرب اسےجاریۃ العقرب بھی کہتے ہیں,علامہ قزوینی نے لکھا ہے کہ ایک شخص نے گبریلاکو دیکھ کرکہاکہ:اللہ نے اس کیڑے کو کیوں پیدا کیا ہے؟اس میں سوایے گندگی کے بظاہر کویئ خوبی نہیں,کچھ عر صے بعد اس کی انگلی میں ایک زخم ہو گیااس نے بہتیراعلاج کرایالیکن کویی فایدہ نہ ہوابالآخر وہ علاج  کراتے کراتے عاجز آگیالیکن زخم صحیح نہ ہوا اور یہ مایوس ہوکر بیٹھ گیا,ایک روزعرصہ دراز کے بعد گلیوں میں آواز لگاکر ایک شخص علاج معالجہ کا اعلان کرتا پھررہاتھااس شخص نے اپنےگھر والوں سے کہا کہ اسے بلا لو میں اس کو بھی اپنا زخم دکھا دوں ,شاید اسی کی دواکارگر ہوجایے گھر والوں نے کہا جب اتنے علاج معالجہ سے صحیح نہیں ہوا تواس گلی گلی پھرنے والے طبیب سے کیا فایدہ ہوگا؟لیکن اس کے اصرار پر اس حکیم کو بلوالیاگیا اس نے زخم دیکھ نے کے بعدکہا اس کے لیے ایک گبریلا لاناپڑےگا.یہ لفظ سن کر گھروالے ہنس پڑے کیوں کہ انہیں پتہ تھا کہ مریض اس کیڑے سے بہت نفرت کرتا ہے لیکن مریض کے اصرار پر گبریلا تلاش کرکے لائے,طبیب نے اسے جلاکر اس کی راکھ زخم پر لگادی اللہ کے حکم سے وہ زخم جلد ہی اچھا ہوگیا اس کے بعد اس شخص نے کہا اللہ نے مجھے یہ زخم اسی لیے دیاتھا تاکہ میں سمجھ سکوں کہ اللہ نے کویئ چیز بے فائدہ پیدانہیں کی  

Saturday 28 December 2019

موضوع حدیث کی شناخت ,اصول نقد ودرایت کی روشنی میں

درایت حدیث کے لئے چند اصول نقد محققین نے لکھے ہیں جن سے بہ آسانی من گھڑت احادیث کا موضوع ہونا ثابت ہوجاتاہےجیسے
:
١.نبی کریم صلی اللی علیہ وسلم کی طرف منسوب حدیث میں رکاکت پائی جاتی ہو,کبھی یہ رکاکت یاسطحیت لفظی ہوتی ہے اور کبھی معنوی ہوتی ہے.لفظی رکاکت کامطلب یہ ہے کہ فصاحت و بلاغت اور عربی قواعد کے معیار سے گراہوااسلوب ہو.,
 اورمعنوی رکاکت یہ ہے کہ معنی ومفہوم میں نادانی وکم عقلی پائی جاتی ہوجومعیار نبوت کے مطابق نہ ہو.اس اصول کے تحت درج ذیل قسم کی متعدداحادیث موضوع قرارپاتی ہیں
١.الديك الأبيض صديقي وصديق صديقي وعدو عدوي"سفید مرغ میرادوست ہےاور میرے دوست کادوست ہےاور میرے دشمن کادشمن ہے.
۲.أربع لايشبعن من أربع،أرض من مطر،وأنثى من ذكر،وعين من نظر،وعالم من علم
یعنی چارکوچارسے شکم سیری نہیں ہوتی ,١.زمین کو بارش سے.۲عورت کو مرد سے٣آنکھ کو دیکھنے سے ,۴اور عالم کو علم سے.
٥.إنما الباذنجان شفاء من كل داء، ولا داء فيه
بیگن میں ہر بیماری کی شفا ہے اور اس میں کوئی بیماری نہیں.
٦.عليكم بالعدس فإنه مبارك وإنه برق له القلب ويكثر الدمعة وإنه قدبارك فيه سبعون نبيا
مسور استعمال کرواس میں برکت دی گئی ہے. اس سے دل نرم ہوتاہے,اور آنسوزیادہ ہوتے ہیں اس کے لئے ستر نبیوں نے دعاء کی ہے
۷.
من فارق الدنياوهوسكران دخل القبر سكران،وبعث من قبره سكران،وأمربه إلى النارسكران إلي جبل يقال له سكران
:ترجمه
نشہ کی حالت میں جس کی موت ہوئی وہ قبر میں نشہ کی
 حالت میں داخل ہوگا.اسی حالت میں قیامت کے دن اٹھایاجائے گا. اسی حالت میں آگ کی طرف لےجانے کاحکم ہوگااور ایک پہاڑ کی طرف لیجانے کا حکم ہوگا جس کانام سکران ہے.
(ابن القیم:المنار المنیف,فصل۲٣)
۸.إن لله ملكا اسمه عمارةعلى فرس من الحجارةالياقوت طوله مد بصره يدور في البلدان
و يقف فى الأسواق فينادى ألا ليغل كذا وكذاالاليرخص كذا وكذا
اللہ کے ایک فرشتے کا نام عمارہ جو یاقوت کے گھوڑے پر سوار ہوتاہے منتہائے نظرتک اس کی لمبایئ ہےبازاروں میں وہ ٹھرتاہے اور پکار کرکہتاہےکہ اس قدرگرانی کردو اور اس قدر سستاکردو
(ابن القیم:المنار المنیف,فصل۲٣)
۲.رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب حدیث میں خوبصورت چہرے کے دیکھنے ,یااس سے حاجت طلب کرنے یا اس کی تعریف کرنے کا حکم ہو.اس اصول کے تحت درج ذیل قسم کی حدیث موضوع قرار پاتی ہیں.
١.النظر إلى الوجه الحسن يجلى البصر
خوب صورت چہرے کی طرف دیکھنا نگاہ کو تیز کرتا ہے.
۲.
علیکم بالوجوہ الملاح والحدق السود فان اللہ یستحی ان یعذب ملیحا بالنار.
حسین چہرے اور بڑی سیاہ آنکھ والے کی ہمنشینی اختیار کروکیونکہ اللہ تعالی حسین چہرے کو آگ کاعذاب دینے سے شرماتاہے.
٣.النظر إلى الوجه الجميل عبادة
خوب صورت چہرے کی طرف دیکھنا عبادت ہے
۴.ثلاثة تزيد فى البصر،النظرإلى الخضرة،والماءالجارى،والوجه الحسن
تین چیزوں کی طرف دیکھنے سے نگاہ میں تیزی پیدا ہوتی ہے.١سبزہ زار۲خوب صورت چہرہ ٣آب رواں
(موضوعات کبیر,ملاعلی قاری,ص١١۴)
٣.رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب حدیث میں مختلف پیشے اختیار کرنےوالوں کی برایئ آیئ ہو,جیسے
١.أكذب الناس الصباغ إذاكان يوم القيامةنادي مناد أينماخونة الله فى الأرض فيوتى بالنحاسين والصيارفة والحاكة
رنگریزسب سے زیادہ جھوٹاہوتاہےجب قیامت کے دن پکارنے والا پکارے گاکہ زمین میں اللہ کی خیانت کرنے والے کہاں ہیں تو ٹھٹھیروں,صرافوں اور کپڑابننے والوں کو پیش کیاجائے گا,
۲.
شرارالناس التجاروالزراع
تاجراور کاشتکار بدترین لوگ ہیں
٣.يحشرالله الخياط الخائنين وعليه قميص ورداء مماخاط وخان فيه
اللہ تعالی خیانت کرنے والے درزی کوروز حشراٹھائے گاتو اس کے اوپرکپڑے قمیص اور چادریں ہوں گی جن میں اس نے خیانت کی ہوگی.
تذکرۃالموضوعات,محمد طاہر پٹنی,باب اسبابہ وعقودہ )
(المذمومۃ
٣.ويل للصائغ من غدوبعد
دستکار کے لیئے خرابی ہےکل اور کل کے بعد
۴.بخلاء أمتى الخياطون
میری امت کے بخیل درزی ہیں
تذکرۃ الموضوعات للشیخ محمد طاہر پٹنی  باب اسبابہ )
(وعقودہ المذمومۃ
٥.لاتستشیرالحجامین والحاکۃ ولاتسلمواعلیہم
سینگی لگانےوالوں اور کپڑابننے والوں سے مشورہ نہ کرواور نہ انہیں سلام کرو.
(تذکرۃ الموضوعات,باب اسبابہ وعقودہ المذمومۃ)
٦.لاتستشیرواالحاکۃولاالمعلمین فان اللہ سلب عقولہم,ونزع البرکۃ من کسبہم
کپڑا بننے والوں اور معلموں سے مشورہ نہ کرواللہ نے ان کی عقلیں سلب کرلیں ہیں اور ان کی کمایئ سےبرکت اٹھالی ہے.
(تذکرۃ الموضوعات باب النساجۃ وعقودہ المذمومۃ)
۴.
آپ کی طرف منسوب حدیث میں کسی خاندان,قوم اور شہر کی برایئ ہو.
:جیسےدرج ذیل موضوعات
١.يقول النبطي قتلة الأنبياء وأعوان الظلمة فإذااتخذواالرباع
وشيدالبنيان فالهرب الهرب
۲.
أربع مدائن من مدن النار فى الدنيا،القسطنطنيه،والطبرية ،انطاكية المحترقة وصنعاء .
٣.لوعلم الله فى الخصيان خيرا لاخرج من إصلابهم ذرية يعبدون الله
رسوک اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نبطی قوم نبیوں کی قاتل اور ظالموں کی مددگار ہے,جب وہ حویلی بنانے لگیں توان سے بھاگو
.چارشہر دوزخ کے شہروں میں سے ہیں ۲.
قسطنطنیہ۲طبریہ,٣انطاکیہ۴ صنعاء
۴
,اگراللہ تعالی ہیجڑوں میں خیرجانتاتوان کی پشت سے ایسی اولادنکالتاجواللہ کی عبادت کرتے.
(اللالی المصنوعہ,للسیوطی,مناوب البلدان والایام)
٥.آپ کی طرف منسوب حدیث قواعد طب کے خلاف ہو.اس جے تحت درج ذیل احادیث موضوع قرار پاتی ہیں.
١.ياعلى عليك بالملح فإنه شفاء من سبعين داء الجذام والبرص والجنون
(اللآلي المصنوعة فى الآحاديث الموضوعة،كتاب الأطعمة)
اے علی!نمک استعمال کرو, اس میں ستر بیماریوں کی شفا ہے,جذام برص اور جنون
۲.اللحم ينبت اللحم من ترك اللحم أربعين يوما ساء خلقه
(تذكرة الموضوعات باب الادام كاللحم)
گوشت گوشت اگاتا ہے.جس نے چالیس دن گوشت کھاناچھوڑدیا اس کے اخلاق وعادات خراب ہوگیے
٣.الشرب من فضل وضؤالمؤمن فيه شفاء سبعين داء
(اللآلي المصنوعه،للسيوطي،كتاب الأطعمه)
مومن کے وضوکابچاہواپانی پینے سے ستر بیماریوں سے شفاء ہوتی ہے.
۴فضل الكراث على البقول كفضل الخبز على سائرالآشياء
گندناکی فضیلت سبزیوں پرایسی ہے جیسی روٹی کی فضیلت تمام چیزوں پر ہے.
٦.آپ کی طرف حدیث عقل عام کے خلاف ہو.جیسے
١.إن سفينة نوح طافت بالبيت سبعاوصلت عند المقام ركعتين
حضرت نوح کی کشتی نے بیت اللہ کاطواف کیا اور مقام ابراہیم کے پاس دورکعت نماز پڑھی.
مصطفی السباعی:السنۃ ومکانتہا فی التشریع )
(الاسلامی,علامات الوضع فی المتن
۲.طول اللحيةدليل قلة العقل
(المقاصد الحسنه حرف الطاء)
داڑھی کی درازی کم عقلی کی دلیل ہے.
٣.إن الورد خلق من عرق النبي صلى الله عليه وسلم
أو من عرق البراق
گلاب کا پھول رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یابراق کے پسینے سے پیدا کیاگیا.
(المقاصد الحسنہ,حرف الہمزہ)
۴.الورد الأبيض خلق من عرقي،ليلة المعراج،والوردالأحمر خلق من عرق جبريل والوردالأصفرمن عرق البراق
سفید گلاب معراج کی رات میں میرے پسینے سے پیداکیاگیا,سرخ گلاب جبریل کے پسینے سےاور زرد گلابراق کے پسینے سے پیداکیاگیا
(۸المنار المنیف فصل)
٥.الجوزدواء والحبن داء فإذا صار فى الجوف صار شفاء
اخروٹ دوا ہے,پنیر بیماری ہے.جب وہ پیٹ میں جاتاہے تو شفاء بن جاتاہے.
(المنار المنیف,فصل:١١)
٦من لم يكن له مال يتصدق به،فليلعن اليهود والنصارى
(المنارالمنيف،فصل11)
جس شخص کے پاس مال خیرات کرنے کے لیے نہ ہوتو اس کو یہودونصاری پر لعنت کرنی چاہیے
۷.من طول شاربه في الدنياطول الله ندامته يوم القيامة وسلط عليه بكل شعرةعلى شاربه سبعين شيطانا فإن مات على ذلك الحال لايستجاب له دعوة ولا ينزل عليه رحمة
(الفوايدالمجموعة فى الأحاديث الموضوعة،باب الخضاب (والطيب
جس شخص نے دنیا میں اپنی مونچھیں بڑھائیں اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی ندامت کو بڑھایے گا.,اور مونچھوں کے ہر بال پرستر شیطان مسلط کردے گااگر اسی حالت میں مرگیاتو نہ اس کی دعاء قبول ہوگی اور نہ اس پر رحمت نازل ہوگی
۸.آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف حدیث اخلاق و حکمت کے خلاف ہو..جیسے درج ذیل احادیث
١.افضل الناس أعقل الناس.
لوگوں میں سب سے افضل وہ ہیں جو عقل میں افضل ہیں.
(موضوعات کبیر, ص١۰٥)
۲.شراركم معلمواصبيانكم أقلهم رحمة على اليتيم وأغلظهم على المساكين
بچوں کے معلم تم میں زیادہ برے ہیں, یتیموں پر بہت کم مہربان اور مسکینوں پر زیادہ سخت ہیں.
(موضوعات کبیر ,ص١۰٥)
٣.النظرة إلى المرء ة الحسناء يزيد فى البصر
خوب صورت خاتون کی طرف دیکھنے سے نظر میں اضافہ ہوتاہے.
(موضوعات,کبیر حرف الشين،الفوائد المجموعة فى الأحاديث الموضوعة،كتاب الزهد)
۴.لایصح المکروالخدیعۃ إلا فى النكاح
مکراور دھوکہ نکاح کے علاوہ کسی اور میں درست نہیں
(الفوائد المجموعة فى الأحاديث الموضوعة للشوكانى)
٥كانت عندى امرأة تسمعني فدخل صل الله عليه وسلم وهي على تلك ثم دخل عمرففرت فضحك صل الله عليه وسلم فقال ما يضحك يا رسول الله فحدثه فقال والله لا أخرج حتى أسمع ما سمع صل الله عليه وسلم فاسمعته
میرے پاس ایک عورت گانا سنا رہی تھی, رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم تشریف لائے. وہ بدستور سناتی رہی پھر حضرت عمر آیے
.تو وہ بھاگ گئ,اس پر رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کو ہنسی آگئ, حضرت عمر نے ہنسی کی وجہ پوچھی آپ نے عورت  کےگاناسنا
نے اور بھاگنے کا واقعہ سنایا توحضرت عمر نے کہا خدا کی قسم  میں اس وقت تک نہ جاؤ ں گا جب تک میں وہی نہ سن لوں جورسول اللہ صل  اللہ علیہ وسلم کو سنا رہی تھی پھر عورت نے حضرت عمر کو سنایا.
(محمد طاہر پٹنی:تذکرۃالموضوعات,باب السماع والشوق)
رسول اللی صل اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب حدیث شہوت وفساد کی داعی ہو جیسے
١.عقولہن فی فروجہن
عورتوں کی عقل ان کی شرمگاہوں میں ہوتی ہے.
(المقاصد الحسنہ,باب  العین)
۲.شکوت إلى جبريل ضعفي من الوقاع فأمرني بأكل الهريسة
میں نے جبریل سےضعف باہ کی شکایت کی تو انہوں نے حریرہ کھانے کا حکم دیا
٣.إن الرجل ليجامع فيكتب له أجر ولد ذكر قاتل فى سبيل لله فقتل
انسان اپنی عورت سے جماع کرتاہے تو اس کو ایسے لڑکے کا اجر ملتاہےجس نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا پھرشہید ہو گیا.
(الفوائدالمجموعۃ فی الأحادیث الموضوعۃ,کتاب النکاح)

قرآن مجید کی مکی اور مدنی سورتیں

:درج ذیل بیس سورتیں بالاتفاق مدنی ہیں
البقره،آل عمران،النساء،المائده،الأنفال،التوبه،النور،الأحزاب،محمد،الفتح الحجرات،الحديد،المجادله،الحشر،الممتحنه،الجمعه،المنافقون،الطلاق،التحريم،النصر،
بارہ سورتیں مختلف فیہا ہیں یعنی بعض کے نزدیک مکی ہیں اور بعض کے نزدیک مدنی وہ حسب ذیل ہیں

الفاتحة،الرعد،الحمان،الصف،التغابن،التطفيف،القدر،لم يكن،الزلزال،الإخلاص،الفلق،الناس
مکی سورتوں کی تعداد
مذکورہ بالا بتیس سورتوں کے علاوہ بقیہ ۸۲ سورتیں مکی ہیں.
:مکی سورتوں کی خصوصیات

١.جس سورت میں سجدہ ہو وہ  مکی.ہے
۲.جس سورت میں کلا'ہرگز نہیں ' ہو وہ مکی ہے.
٣.جس سورت میں یاایہاالناس,ہو اور یاایہاالذین آمنوا نہ ہو وہ مکی یے لیکن سورہ الحج اس سے مستثنی ہے.اس سورت کے آخرمیں یاایہاالذین آمنوا کے الفاظ ہیں .حالاں کہ اکثر علماء کے نزدیک یہ مکی سورت ہے.
۴جس سورت میں انبیاءاور امم سابقہ کے واقعات ہوں وہ مکی ہے لیکن سورہ بقرہ اس سے مستثنی ہے.
٥.جس سورت میں حضرت آدم اور ابلیس کاتذکرہ ہو وہ مکی سورت سوائے سورۂ بقرہ کے.
٦.ہروہ سورت جو حروف تہجی جیسے 
الم, الر,وغیرہ پر مشتمل ہو وہ مکی ہےلیکن اس قاعدہ سے سورۂ بقرہ,آل عمران,مستثنی ہیں

:مدنی سورتوں کی خصوصیات

١.جس سورت میں جہاد کی اجازت دی گئ ہو,وہ مدنی ہے.
۲.جس سورت میں حدود اور فرائض کے احکام اوراجتماعی ودولی قوانین بیان کئے گئے ہوں وہ مدنی ہے.
٣.جس سورت میں منافقین کی عادات ان کے طور طریق پر روشنی ڈالی گئ ہو وہ مدنی ہیں.سوائے سورۂ عنکبوت کے  کہ یہ مکی ہے البتہ اس کی گیارہویں آیت مدنی ہے.اور اس میں منافقین کے حالات بیان کئے گئے ہیں
۴.اہل کتاب سے جدل ونزاع اور ان کو عدم غلو کی دعوت بھی مدنی سورتوں کی خصوصیت ہے
*********************
تفصیل کے لئے مفتی محمد تقی عثمانی حفظہ اللہ کی
 تصنیف علوم القرآن,نیزڈاکٹرصبحی صالح کی تصنیف علوم القرآن عربی,اردو ترجمہ پروفیسر: غلام احمد حریری ملاحظہ فر مائیں.

حضرت ذوالنون مصری کاواقعہ

شیخ معروف کرخی نے حضرت ذوالنون مصری کا واقعہ نقل کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ دریائے نیل اپنے کپڑے دھونے پہنچا ,اچانک ایک بچھو مجھے نظر آیا جو سامنے سے آرہاتھا,اسے دیکھ کر میں اللہ سے استعاذہ کرنے لگا,کہ اللہ اس کے شر سے محفوظ رکھے.وہ بچھوجب دریا کے کنارے پہنچا توپانی میں سے ایک مینڈک  نکلا اور بچھو کو اپنی پشت پر سوار کرکے دریاکے دوسرے کنارے کی طرف تیرتا ہوا چل دیا میں بھی یہ نظارہ دیکھنے کے لئے ایک تہبند باندھ کےدریا میں اترگیا.اور جب تک بچھو دریا کےدوسرے کنارے پر پہنچا میں برابر اس کو دیکھتا رہا جب مینڈک بچھو کو لے کردریا کے کنارے پر پہنچاتو بچھو نے مینڈک کی پشت سے اتر کرجلدی جلدی چلنا شروع کیامیں بھی اس کے پیچھے پیچھے ہولیا,چلتے چلتے ایک گھنے سایہ دار درخت کے پاس پہنچا,اس درخت کے نیچے ایک خوب صورت امرد لڑکا سورہاتھاجو شراب کے نشے میں چور تھا,میں نے یہ دیکھ کر لاحول پڑھی اور سوچا شاید اس کو کاٹنے کے لئے یہ بچھو یہاں آیاہے,میں یہ سوچ ہی رہاتھا کہ اچانک ایک سانپ سامنے سے لڑکے کوڈسنے کے لیے آتاہوا دکھایی دیا,بچھو سانپ کو دیکھتے ہی اس کے سر میں لپٹ گیااور اس کو مار ڈالا,اس کے بعد بچھو مینڈک کی پشت پر سوار ہوکر جہاں سے آیاتھا وہاں لوٹ گیا,حضرت ذوالنون فرماتے ہیں یہ واقعہ دیکھ کر یک لخت میری زبان پر یہ اشعارجاری ہوگیے:
ياواقدا والجليل يحفظه
من كل سوء يكون فى الظلم
اے سونے والےتوتو سورہاہےاور بزرگ و برتر ہستی(اللہ)  ہر برائی سے تیری حفاظت کررہی ہے.
كيف تنام العيون عن ملك
تأتيك منه فوائد النعم
ایسے بادشاہ سے جس سے اچھی اچھی نعمتیں حاصل ہوں آنکھیں غافل ہوکرکیسے سوسکتی ہے
یہ اشعار سن کر وہ لڑکا جاگ اٹھا,حضرت ذوالنون نے  بچھو اور مینڈک کااسے پورا ماجرا سنایا,یہ سن کر وہ بہت متاثر ہوا اور توبہ کی

:ذوالنون مصری کے چند اقوال زریں

:درج ذیل قسم کے لوگ عقلا کی جماعت سے خارج ہیں
١.جودنیوی معاملات میں کوشش کرے اور اخروی معاملات سے غفلت برتے.
حلم وبردباری جگہ حماقت اختیار کرے۲
٣.تواضع کی جگہ تکبر کرنے والا.
۴.تقوی کو فراموش کرنے والا.
٥.کسی کا حق مارنے والا.
اللہ کی اطاعت کے اوقات میں اس کو بھولنے والا.
٦.حق تعالی کے شکر سے غافل.
۷.مجاہدہ کرنے سے عاجز
حياةالحيوان الكبرى جلد دوم،،باب العقرب

Friday 27 December 2019

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھوڑوں کے نام

١.السكب.اس نام کی وجہ اس گھوڑے کی تیز رفتاری تھی   چونکہ یہ گھوڑا پانی کی رو کی طرح تیز چلتاتھا,اس کے دوسرے معنی گل لا لہ یعنی شقایق النعمان بھی ہے۲.مرتجز.یہ نام اس کے خوش آواز ہونے کی بناپررکھاگیا. .٣.لزاز۴.ظرب٥. لحيف,بعض مؤرخین نے اسے خ کے ساتھ بھی لکھا ہے یعنی لخیف,لحیف کے معنی لپیٹنے کے ہیں اپنی تیز رفتاری کے سبب یہ راستے کو قطع کرتاتھااس لیے یہ نام رکھا گیا.٦.ورد, یہ گھوڑا آپ نےحضرت عمر کو ہبہ کردیاتھا۷.أبلق٨.ذوالعقال.٩.مرتجل١٠.ذواللمة١١.سرحان١٢.يعسوب١٣.بحر١٤أدهم١٥.جلاوح١٦.طرف١٧.مسحا١٨.مراوح١٩.مقدام٢٠مندوب٢١.ضرير.۲۲
.فرس
***
التعریف والاعلام للسھیلی و
حياة الحيوان الكبرى لكمال الدين الدميرى جلد دوم باب
الفرس
***
درج ذیل مختصر مضامین بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں:
www.drmuftimohdamir.blogspot.com
#Etiquettes of their own personality
#انسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#Etiquettes of naming
#نام رکھنے کے آداب
#The Impact of Islam on Indian culture
#Last address of the prophet Mohammad peace be upon him
#Prophet's life in short
#Munsif Gogoi
#شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ
#ولیمے کے آداب
#والدین کے حقوق
# ا نسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#غیبت
#سنت و نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد میں یا گھر میں
#اولوالامرکی تفسیر
#آداب نکاح
#Eid Meeladun Nabi
# موبائل اور فون کے آداب



تین قسم کے جھوٹ جو جایز ہیں

حضرت نواس بن سمعان سے روایت ہے کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:کیابات ہے کہ میں تمہیں  کذب میں اس طرح گرتے ہویے دیکھ رہاہوں جیسے پروانے آگ میں گرتے ہیں ,اچھی طرح سے سن لو کہ ہر ایک جھوٹ لکھاجاتاہے.سواے اس جھوٹ کےجولڑایی میں دشمن کو دھوکہ دینے کے لیے بولا جایے.اور وہ جھوٹ جو دوشخصوں میں صلح کی خاطر بولاجایے اور وہ جھوٹ جو شوہر اپنی بیوی کو خوش کرنے کے لیے بولے.
(بیہقی شعب الایمان)

***
درج ذیل مختصر مضامین بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں:
www.drmuftimohdamir.blogspot.com
#Etiquettes of their own personality
#انسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#Etiquettes of naming
#نام رکھنے کے آداب
#The Impact of Islam on Indian culture
#Last address of the prophet Mohammad peace be upon him
#Prophet's life in short
#Munsif Gogoi
#شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ
#ولیمے کے آداب
#والدین کے حقوق
# ا نسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#غیبت
#سنت و نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد میں یا گھر میں
#اولوالامرکی تفسیر
#آداب نکاح
#Eid Meeladun Nabi
# موبائل اور فون کے آداب



ذہانتIntelligence

١.ابوالفرج ابن  الجوزی نے ابونواس حسن بن ہانی مشہور شاعر خمریات کے بارے میں لکھا ہے کہ ایک مرتبہ کسی  اجنبی عورت پر ان کی نظر پڑی,وہ خود کہتے ہیں کہ وہ مجھے پہچانتی نہیں تھی اس نے اپنے چہرے سے نقاب اٹھایاتو نہایت خوب صورت معلوم ہورہی تھی,اس نے مجھ سے دریافت کیا:آپ کا نام کیا ہے؟میں نے کہا:وجهك یعنی تیرا چہرا,یہ سنتے ہی وہ کہنے لگی تب تو تمہارا نام حسن ہے.
*****
ایک مرتبہ مامون الرشید عبداللہ بن طاہر پر غصہ ہوگیےمامون رشید نےاپنے درباری ہمنشینوں سے طاہر کے قتل کے بارے میں مشورہ کیا,وہاں طاہر کا ایک دوست  بھی بیٹھا ہواتھا.اس نے طاہر کے پاس خط لکھا:بسم اللہ الرحمان الرحیم,یاموسی
جب طاہر کو یہ خط ملا تو وہ حیرت میں پڑگیا دیر تک خط کو الٹتا رہا کچھ اس کی سمجھ میں نہیں آرہاتھا,وہاں   اس کی ایک باندی بھی کھڑی ہویی تھی اس نے کہا میرے آقا اس میں آیت قرآنی یاموسی ان الملاء یاتمرون بک  لیقتکوک کی طرف اشارہ ہے.جس کاترجمہ ہے:
"اے موسی اہل دربار آپ کے قتل کے بارےمیں مشورہ کررہے ہیں"
سورہ قصص
حالاں کہ طاہر نےمامون رشید کے دربار میں جانے کاپختہ ارادہ کرلیاتھاخط کا مفہوم سجھنے کے بعد انہوں نے دربار میں جانے کا ارادہ ترک کردیا.اس طر ح  اپنی جان بچایی
(تاریخ اسلام)
ابھی ابھی خبر ملی ہے کہ علی گڑھ کا نیٹ بند ہونے والا ہے .احتجاج کی آواز کو دبانے کے لیے حکومت کا یہ ایک احتیاطی اقدام ہے .البتہ احتجاج جاری اور تاختم قانون مذکور جاری رہے گا ان شاءاللہ 

Thursday 26 December 2019

قید سے رہایی کی دعاء

مورخ ابن خلکان نے شیخ موسی کاظم بن جعفر صادق  کے سوانح میں لکھا ہے.
ایک مرتبہ شیخ موسی کاظم کو خلیفہ ہارون رشید نے بغداد میں قید کردیا,کچھ عرصہ کے بعد ہارون رشید نےکوتوال کو بلوایا اوركہا: میں نے آج رات خواب دیکھا ہے کہ ایک حبشی چھوٹا سا نیزہ لیے مجھ سے کہہ رہاتھا کہ موسی کاظم کو رہاکردو ورنہ میں تم کو اسی نیزے سے ہلاک کردوں گا.لہذا تم  انہیں ابھی جاکر رہاکردواور تیس ہزار درہم بطور ہدیہ بھی انہیں دو.اور یہ بھی کہہ دینا کہ اگر کویی عہدہ لینا چاہیں تو دیاجاسکتاہےاور مدینہ منورہ جاناچاہیں تو اختیار ہے وہاں بھی جاسکتے ہیں.
کوتوال نے حکم کے مطابق انہیں رہاکردیااور ساراواقعہ بھی بیان کردیا.اس کے ساتھ یہ بھی کہا کہ آپ کا معاملہ بالکل عجیب ہے.شیخ موسی کاظم نے فرمایا:میں تمہیں اس کاراز بتاتاہوں ,میں رات سورہاتھا خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لایے.آپ نے فرمایا:اے موسی تمہیں ظلما قید کردیا گیاہے,تم یہ دعاء پڑھ لیا کرو, اس کے بعدایک رات بھی قید خانہ میں نہ گذارسکوگے کہ رہا کردیے جاؤگےدعاء یہ ہے
ياسامع كل صوت يا سابق كل فوت وياكاسي العظام لحما ومنشرها بعد الموت أسألك بأسمائك العظام و باسمك الأعظم الأكبر المخزون المكنون الذي لم يطلع عليه أحد من المخلوقين يا حليماإذا ناةلايقدر علي إناته ياذالمعروف الذي لا ينقطع معروفه أبداولا يحصى له عددافوج عني
میں نے یہ دعاء پڑھی اور تم رہایی کاپروانہ لے آے.
حياة الحيوان الكبرى جلد اول ص ٣٩٥

Qunut Nazilahقنوت نازلہ


نماز فجر میں قنوت نازلہ پڑھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد روایات میں مذکور ہے.حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نماز فجر کے علاوہ مغرب کی نماز میں بھی پڑھنا مروی ہے.اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فجر کے علاوہ ظہر و عشا ء میں بھی مروی ہے. لہذا حنفیہ کے نزدیک بھی شدت مصایب وآلام کے مطابق فجر کے علاوہ دیگر نمازوزں میں بھی پڑھنے کی گنجایش ہے.

طریقہ

آخری رکعت میں رکوع کے بعددرج ذیل دعاءہاتھ اٹھایے اور باندھے بغیر پڑھیں,امام قنوت نازلہ آواز سے پڑھے اور مقتدی خواہ خاموش رہیں یاآمین کہیں یا پڑھناچاھیں تودعا بھی پڑھ سکتے ھیں.البتہ آہستہ آہستہ آمین کہنا بہتر ہے

دعاء

اللهم ا هدنا فيمن هديت،وعافنا فيمن عافيت،وتولنا فيمن
توليت،وبارك لنا فيما أعطيت،وقنا شرماقضيت،فإنك تقضي ولا يقضى عليك وإنه لايذل من واليت، ولايعز من عاديت تباركت ربنا وتعاليت،ولا منجأ منك إلا إليك،نستغفرك ونتوب إليك، وصلى الله على النبى وأله وسلم، اللهم اغفرلنا وللمؤمنين والمؤمنات والمسلمين والمسلمات، والف بين  قلوبهم,وأصلح ذات بينهم،وانصرهم على عدوك وعدوهم،اللهم العن الكفرة الذين يصدون عن سبيلك،ويكذبون رسلك،ويقاتلون أولياءك،اللهم خالف بين كلمتهم وزلزل أقدامهم،وأنزل بهم بأسك الذى لا ترده عن القوم المجرمين،اللهم أهلكهم كما أهلكت عادا و ثمود،اللهم خذهم أخذ عزيز مقتدر
قاموس الفقه ج٤،ص٥٢٧)
ترجمہ
اے اللہ جن کو تونے ہدایت دی ا ن کے ساتھ ہمیں بھی ہدایت عطا فرما,اور جن کو تو نے آفتوں بلاؤں سے امن عطافرمایا ان کے ساتھ ہمیں بھی ہر وقسم کا امن عطا ء کردے,اور جن کا تو ذمہ دار بن گیا انہی کے ساتھ ہماری بھی ذمداری لیلے,اور جو کچھ تو نے ہمیں دیاہے اس میں برکت فرما,اور جو کچھ تو نے ہمارے لیئےمقدر فرمایارکھا ہے اس کے شر سے ہمیں بچا لے کیونکہ تیراحکم سب پر چلتاہے اور تجھ پر کسی کا  کوئی حکم نہیں چلتا,جس کا تو نگہبان بن جائے  وہ کبھی ذلیل نہیں ہوسکتا.اور جس سے تو دشمنی رکھ لے وہ کبھی عزت نہیں پاسکتا,اے پرودگار توبرکتوں والابلند وبالا ہےاور تیرے علاوہ ہماراکویئ اورٹھکانہ نہیں,ہم تجھی سے مغفرت طلب کرتے ہیں اور تیری ہی طرف رجوع کرتے ہیں,اور نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم پراور آپ کی آل پر درود و سلام نازل فرما,اے اللہ !مغفرت فرمادےتمام مومن مردوں اور تمام مومن عورتوں کی,اور ان کے سب کے دلوں میں باہم الفت ومحبت پیدا کردے,اور اپنے دشمنوں اورخود ان کے دشمنوں کے مقابلےمیں ان کی مدد فرما(اے اللہ)وہ کفار جوتیری راہ سے لوگوں کو روکتے ہیں,تیرے پیغمبروں کو جھٹلاتے اور دوستوں سے برسر پیکار ہیں,ان پر اپنی پھٹکار اور عذاب نازل کردے اور ان کی باتوں میں ٹکراؤ پیدا کردے,اور ان کے قدموں کو ڈگمگا دے,اور ان پر اپنا وہ عذاب بھیج دےجسے تو مجرم گروہ سے رد نہیں کرتا, اے اللہ ان کو ایسے ہلاک فرما جیسے تونے عادوثمود کو ہلاک کیا ,اے اللہ ان کی سخت ترین گرفت فرما,